Monday, 28 January 2019

Haseen Lagtay Hain ( Beautiful like flower )

غزل

گُل سے زیادہ حسین لگتے ہیں
جو بھی دل کے، مکین لگتے ہیں

جب جوانی کی  بہار  آتی  ہےتو
چہرے کِھل کر حسین لگتے ہیں

جن سے پیار ہو جاتا ہے ہم کو
دل کی دُنیا کے ،  نگین لگتے ہیں

غم کی چادر اُوڑھ کر کچھ لوگ
حد سے زیادہ  حسین لگتے ہیں

 بانٹتے ہیں جو  خوشی سب میں
چہرے اُن کے غمگین لگتے ہیں

جھوٹ سے کرتے ہیں  نفرت
سّچ کے جو بھی امین لگتے ہیں

عشق کی گلی جو رکھتے ہیں  قدم
حالات اُن کے سنگین لگتے ہیں

خونِ دل سے لکھے ہیں عادلؔ
باب عشق جو رنگین لگتے ہیں





No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے