Sunday, 27 January 2019

Hissab kia hoga ( Accounting )


روز ِمحشر جناب کیا ہو گا

قبر میں بھی عذاب کیا ہو گا

جس نے پی لی ہو بے حساب اگر

اُس بشر سے حساب کیا ہو گا




No comments:

Post a Comment

Waqt kay sitam ( The tyranny of time)

غزل وقت نے جو کیٔے ستِم ٹوٹا ہے دل آنکھ ہے نَم بہار بھی خزاں لگے جب سے ہوے جدا صنم کس کو دِکھاؤں داغِ دل کوئی نہیں  میرا ہمدم ...