Saturday 26 January 2019

Lamhaat Na Pochoo ( Moments of love )

غزل

جو پیار میں گزرے وہ لمحات نہ پوچھو

وہ وصل کی پُر کیف حسیں رات نہ پوچھو

ساقی تھا مئے ناب تھی اور موسمِ گُل تھا

پھر ہم پہ ہوئیں جو بھی عنایات نہ پوچھو

دامن تو ہےکیا چیز  ہوئے قلب و جگر چاک

کیا کیا ہیں مُحبت کی روایات نہ پوچھو

اشکوں کی جگہ خون اگر آنکھ سے ٹپکے

پھر سُرعتِ تاثیرِ مناجات نہ پوچھو

پیغام جواس دل کو ملے  اُنکی نظر سے

کیا کیا تھے نہاں اُن میں اِشارات نہ پوچھو

جب سے ہے دل صوفیؔ تیرے عشق کا مسکن

صادر جو ہوئیں اِن  سےکرامات نہ پوچھو





No comments:

Post a Comment

Eid aur Khushi ( Eid Greeting)

عید آئی مگردِل  میں خُوشی نہیں آئی بعدتیرے  ہونٹوں پہ ہنسی نہیں آئی کیسے کہہ دوں  وقت بڑا قیمتی ہے عاؔدل جب تک تیری دِید کی گھڑی نہیں ...