Tuesday, 8 September 2020

Mian Bhool jaoun ( I forget you )

غزل


میں بھول جاؤں تجھے ایسا کبھی ہوا ہی نہیں

تیرے سوا میرے دِل میں کوئی بسا ہی نہیں


ملے تھے راہ میں یوں تو ہزار ہا چہرے !

میری نگاہ میں لیکن کوئی جچا ہی نہیں


جو تم نے توڑ دیاتو کروں کیا اِس کا گلہ

سکون دِل کا میرے تو کبھی ملا ہی نہیں


تمام عمر کٹی انتظار میں اُس کے

وہ جس نے پیار کبھی مجھ سے کیا ہی نہیں


یہی تھا اپنا اِرادہ ، اور تیرا تقاضا بھی

بچھڑ کے تجھ سے کوئی سانس بھی جیا ہی نہیں 




 

No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے