غزل
زندگی
بھر نہیں دیکھا وہ دوبارہ
میں نے
اِک
زمانہ جو تیرے ساتھ گذارا میں نے
ڈوبتے
وقت مجھے دیکھ کے دریا رُویا
پر
نہ چاہا کسی تنکے کا سہارا میں نے
یہ
تیرا حُسن جو لگتا ہے ستارا سب کو
اِس
ستارے کو بلندی سے اُتارا میں نے
آج
کمرے میں پڑی میز کی مٹی پہ حمیدؔ
نام
لکھ لکھ کے مٹایا ہے تمہارا میں نے
حمید تسلیم
No comments:
Post a Comment