یہ عشق ایک جُوا
ہے ، بتاؤ کھیلو گے
سمجھ لُو دَاؤ
پہ سب کچھ لگانا پڑتا ہے
ہر آدمی سے
طبعیت تو مل نہیں سکتی
مگر یہ ہاتھ تو پھر بھی ملانا پڑتا ہے
مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے
No comments:
Post a Comment