نظم
بہت ہی مان ہے
تم پر
سنو پاسِ وفا
رکھنا
سبھی سے تم ملو
لیکن
ذرا سا فاصلہ
رکھنا
بچھڑ جانا بھی
پڑتا ہے
ذرا سا حوصلہ
رکھنا
وہ سارے وصل کے
لمحے
تم آنکھوں میں
سجا رکھنا
ابھی امکان باقی
ہے
ابھی لب پر دُعا
رکھنا
بہت نایاب ہیں
دیکھو
ہمیں سب سے جُدا
رکھنا
مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے
No comments:
Post a Comment