Wednesday, 11 November 2020

Kabhi jo hum nahi ( We will never with you )


نظم

کبھی جو ہم نہیں ہوں گے

کہو کس کو ستاؤ گے؟

وہ اپنی اُلجھنیں ساری

وہ آنکھوں میں چھپے آنسو

کِسے پھر تم دِکھاؤ گے؟

کبھی جو ہم نہیں ہوں گے

بہت بے چین ہوگے تم

بہت تنہا رہو گے تم

ابھی بھی تم نہیں سمجھے

ہماری ان کہی باتیں

مگر جب یاد آئیں گی

بہت تم کو ستائیں گی

بہت چاہو گے پھر بھی تم

ہمیں نہ ڈھونڈ پاؤ گے

کبھی جو ہم نہیں ہوں گے



 

No comments:

Post a Comment

Waqt kay sitam ( The tyranny of time)

غزل وقت نے جو کیٔے ستِم ٹوٹا ہے دل آنکھ ہے نَم بہار بھی خزاں لگے جب سے ہوے جدا صنم کس کو دِکھاؤں داغِ دل کوئی نہیں  میرا ہمدم ...