نظم
یہ ہم تسلیم
کرتے ہیں
تمہیں فُرصت نہیں ملتی
ہمارے واسطے تم
کو
کوئی ساعت نہیں
ملتی
ہماری سوچ کے
محور
کبھی اِک پل
سوچو تو
تمہیں ہم یاد کرتے ہیں
اور اِتنا یاد
کرتے ہیں
کہ خود کو بھول
جاتے ہیں
مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے
No comments:
Post a Comment