نظم
یہ ہم تسلیم
کرتے ہیں
تمہیں فُرصت نہیں ملتی
ہمارے واسطے تم
کو
کوئی ساعت نہیں
ملتی
ہماری سوچ کے
محور
کبھی اِک پل
سوچو تو
تمہیں ہم یاد کرتے ہیں
اور اِتنا یاد
کرتے ہیں
کہ خود کو بھول
جاتے ہیں
زندگی کی کتاب میں خسارہ ہی خسارہ ہے ہر لمحہ ہر حساب میں خسارہ ہی خسارہ ہے عبادت جو کرتے ہیں جنت کی چاہ میں اُ ن کے ہر ثواب میں خسارہ ...
No comments:
Post a Comment