غزل
عشق میں تیرے ایسا کمال
دیکھا ہے
ہر ایک ذرّ ے میں تیرا جمال
دیکھا ہے
ِبندآنکھوں سے کرتے ہیں
دیدارِ یار
کھلی آنکھوں میں بھی تیرا
خیال دیکھا ہے
جو کہتا ہےمحبوب دِل فوراََ
مان لیتاہے
محبتوں میں کبھی نہ کوئی سوال دیکھا ہے
کبھی ہوا نہ غافل تیری یاد
سےیہ دل آخر
مُحب کا محبوب سے رشتہ
لازوال دیکھاہے
زندگی کا ہر لمحہ محبوب کے
نام کرتے ہیں
دیوانوں کی دنیا میں تیرا
خیال دیکھا ہے
عشق کی لگن جس کو لگ جاتی
ہے عادل
اُس کا جینا اور مرنا محال
دیکھا ہے
No comments:
Post a Comment