غزل
اپنے فیصلوں پر
پچھتانا کیا
لکھی تقدیر کو
مٹا نا کیا
تم مجھ سے جُدا
ہوئے لیکن
پھول سے خوشبو
کا بچھڑنا کیا
پیا ر ہونا تھا
ھو گیا آخر!
وقت کی آندھی سے
ڈرنا کیا
تم سے آباد تھا
گوشہِ دل
اب اِس ویرانے
کو سجانا کیا
کون جیتا ہے
،کون ہارا ہے
میرا انصافِ وفا
کرنا کیا
محبت کے نام پر
ہوئے قربان
زمانے میں اک
عادؔل دیوانہ کیا
No comments:
Post a Comment