Friday, 1 May 2020

Raaz e Ulfat ( Secret of love )


غزل

رازِ اُلفت چھپا کے دیکھ لیا
دل بہت کچھ جلا کے دیکھ لیا

اور کیا دیکھنے کو باقی ہے
آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا

آس اُس در سے ٹوٹتی ہی نہیں
جا کے دیکھا ، نہ جا  کے دیکھ لیا

وہ مرے ہو کے بھی مرے نہ ہوئے
اُن کو اپنا بنا کے دیکھ لیا

آج اُن کی نظر میں کچھ ہم نے
سب کی نظریں بچا  کے دیکھ لیا

فیضؔ  تکمیلِ غم بھی  ہو نہ  سکا
عشق کو آزما کے دیکھ لیا

فیضؔ احمد فیض 


No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے