غزل
مجھ کو جب تک کسی کی چاہ نہ تھی
زندگی صرف اشک و آہ نہ تھی
تنگ تھی اُس پہ وسعتِ دُنیا
تیری محفل میں جس کو راہ نہ تھی
بھول بیٹھی مجھے وہ آنکھ تو کیا
یوں بھی
کچھ میری خیر خواہ نہ تھی
تجھ کو اپنا بنا سکے نہ کبھی
یوں تو کس کس سےرسم و راہ نہ تھی
وصل اُن کا نصیب ہو نہ سکا
کوئی کوشش بھی رُوبراہ نہ تھی
اُن کی صحبت چُھٹی تو دنیا میں
مجھ کو شفقت کہیں پناہ نہ تھی
شفقت کاظمی