Wednesday, 3 January 2018

Barbad e Muhabbat

غزل

دل  کو آباد کئے بیٹھے ہیں
خود کو شاد کئے بیٹھے ہیں

تیرےغم  لیکرخوشی سے  
خود کو برباد کئے بیٹھے ہیں

صبح و شام ایک ہی کام کیا
بس تجھے یاد کئے بیٹھے ہیں

زندگی تیرے نام کر کے
خود کو  آزاد کئے بیٹھے ہیں

وقت گزرا جو تیرے ساتھ
اُن لمحوں کو یاد کئے بیٹھے ہیں



 عاؔدل













No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے