Monday, 8 January 2018

Ishq Tu Laal Hai


جب کہا تھا محبت گناہ تو نہیں
پھر گناہ کے برابر سزا کیوں ملی

زخم دیتے ہو کہتے ہو سیتے رہو
جان لے کر کہو گےکہ جیتے رہو

پیار جب جب زمیں پہ اُتارا گیا
زندگی تجھ کو صدقے میں واراگیا

پیار زندہ رہا مقتلوں میں مگر
پیار جس نے کیا ہے وہ مارا گیا

حد یہی ہے تو حد سےگزر جائیں گے
عشق چاہے گا چپ چاپ مر جائیں گے



عشق تو لعل ہے، عشق تو لعل ہے
دل کی رگ رگ سے ٹپکا ہوا ہے لہو











No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے