غزل
دم وفا کا بھرتےرہنا
ہم سےہر
دم ملتے رہنا
دل کو اُداسی دے جاتا ہے
اِن سایوں کا ڈھلتے رہنا
مجھ کو اچھا لگتا نہیں ہے
غیر سے تیرا ملتے رہنا
منصور نے یہ درس دیا ہے
عشق میں سُولی چڑھتے رہنا
میرے مقدر میں لکھا ہے
ہجر کی آگ میں جلتے رہنا
باطل سے متنفر ہو کر
حق کی حمایت کرتے رہنا
دل میں اُن کو آباد کرکے
عشق کی راہ پہ چلتے رہنا
عاؔدل
No comments:
Post a Comment