اب
کے برس کچھ ایسا کرنا
اپنے
پچھلے بارہ ماہ کے
دکھ سکھ کا اندازہ کرنا
ساری خوشیاں ساتھ ملانا
سارے دکھ اکٹھے کرنا
سادہ سا اک کاغذ لے کر
بھولے بسرے پل لکھ لینا
ساری صحبتیں دھیان میں لانا
اک اک یاد کمان میں لانا
ساری شامیں پاس بلانا
سارے دوست اکٹھے کرنا
گر تو خوشیاں بڑھ جاتی ہیں
تو پھر تم کو آنے والا سال مبارک
اور اگر غم بڑھ جاتے ہیں
مت بیکار تکلف کرنا
دیکھو پھر تم ایسا کرنا
مجھکو اپنے غم دے دینا
میری خوشیاں تم لے لینا
اب کے برس کچھ ایسا کرنا..!
دکھ سکھ کا اندازہ کرنا
ساری خوشیاں ساتھ ملانا
سارے دکھ اکٹھے کرنا
سادہ سا اک کاغذ لے کر
بھولے بسرے پل لکھ لینا
ساری صحبتیں دھیان میں لانا
اک اک یاد کمان میں لانا
ساری شامیں پاس بلانا
سارے دوست اکٹھے کرنا
گر تو خوشیاں بڑھ جاتی ہیں
تو پھر تم کو آنے والا سال مبارک
اور اگر غم بڑھ جاتے ہیں
مت بیکار تکلف کرنا
دیکھو پھر تم ایسا کرنا
مجھکو اپنے غم دے دینا
میری خوشیاں تم لے لینا
اب کے برس کچھ ایسا کرنا..!
زندگی درد کا عنواں کیوں ہے
درد ہی درد کا درماں کیوں ہے
دل نے اکثرپو چھا ہے عاؔدل
سُونا سُونا یہ گلستاں کیوں ہے
عاؔدل
No comments:
Post a Comment