دوستی
رات کی تیر گی میں میرے قتل
کا اہتمام
برق خنجر کی جو چمکی دوست
پہچانے گئے
%%%%%%%%%%%%
پہلے دوستی پھر مُحبت اور
پھر بِلا وجہ نفرت
بڑی ترتیب سے اِک شخص نے
تباہ کیا مجھے
###########
کب بُھلائے جاتے ہیں دوست
جُدا ہو کر بھی وصیؔ
دل ٹوٹ تو جاتا ہے، رہتا پھر
بھی سینے میں ہے
@@@@@@@
جو دل کو اچھا لگتا ہے اُسی
کو دوست کہتا ہوں
منافق بن کے رشتوں کی سیا
ست میں نہیں کرتا
%%%%%%%%%%%%%
اپنوں نے نظر پھیری تو دِل تونے دیا ساتھ
دنیا میں کوئی دوست میرے
کام نہ آیا
#######
دوستی عام ہے لیکن اے
دوست
دوست ملتا ہے بڑی مُشکل سے
@@@@@
دُشمنی آپ کی عنایت ہے
ہم فقط دوستی کے مجرم ہیں
$$$$$$$
دُشمنی میں کہاں وہ ہوتے
ہیں
دوستی میں جو وار ممکن ہیں
No comments:
Post a Comment