Wednesday, 26 December 2018

Dosti ( Friendship)


دوستی

رات کی تیر گی میں میرے قتل کا اہتمام

برق خنجر کی جو چمکی دوست پہچانے گئے

%%%%%%%%%%%%

پہلے دوستی پھر مُحبت اور پھر بِلا وجہ نفرت

بڑی ترتیب سے اِک شخص نے تباہ کیا مجھے

###########

کب بُھلائے جاتے ہیں دوست جُدا ہو کر بھی وصیؔ

دل ٹوٹ تو جاتا ہے، رہتا پھر بھی سینے میں ہے

@@@@@@@

جو دل کو اچھا لگتا ہے اُسی کو دوست کہتا ہوں

منافق بن کے رشتوں کی سیا ست میں نہیں کرتا

%%%%%%%%%%%%%

اپنوں نے نظر پھیری تو  دِل تونے دیا ساتھ

دنیا میں کوئی دوست میرے کام نہ آیا

#######

دوستی عام ہے   لیکن اے دوست

دوست ملتا ہے بڑی مُشکل سے

@@@@@

دُشمنی آپ کی عنایت ہے

ہم فقط دوستی کے مجرم ہیں

$$$$$$$

دُشمنی میں کہاں وہ ہوتے ہیں

دوستی میں جو وار ممکن ہیں



No comments:

Post a Comment

Waqt kay sitam ( The tyranny of time)

غزل وقت نے جو کیٔے ستِم ٹوٹا ہے دل آنکھ ہے نَم بہار بھی خزاں لگے جب سے ہوے جدا صنم کس کو دِکھاؤں داغِ دل کوئی نہیں  میرا ہمدم ...