غزل
کافی عرصہ بیت گیا ہے
جانے اب وہ کیسا ہو گا ؟
وقت کی ساری کڑوی باتیں
چپکے چپکے سہتا ہو گا
اب بھی بھیگی بارش میں وہ
بن چھتری کے چلتا ہو گا،
مجھ سے بچھڑے عرصہ بیتا
اب وہ کس سے لڑتا ہو گا ؟
اچھا تھا جو ساتھ ہی رہتے
بعد میں اس نے سوچا ہو گا
اپنے دل کی ساری باتیں
خود سے خود ہی کہتا ہو گا ،
کافی عرصہ بیت گیا ہے
جانے اب وہ کیسا ہو گا ؟
No comments:
Post a Comment