غزل
زمانہ دوست ہو جائے تو بہت
محتاط ہو جانا
کہ اِس کا رنگ بدلنے میں
ذرا سی دیر لگتی ہے
کوئی جو خواب دیکھو تو اُسے
فوراًبھولا دینا
کہ نیند یں ٹوٹ جانے میں
ذرا سی دیر لگتی ہے
کسی کو دُکھ دینا توذراسوچ
کر دینا
کسی کی آہ لگنے میں ذرا سی
دیر لگتی ہے
بہت ہی معتبر ہیں جن کو
محبت راس آ جائے
کسی کو راہ بدلنے میں ذرا سی دیر لگتی ہے
No comments:
Post a Comment