Friday, 14 December 2018

Teray Fairaq (In your Separation)

تیرے فراق میں عجب کام کیا دیوانے نے

پہن کے فراک تیری پھرتا رہا    زمانےمیں

کیا حال تجھ کو سُناؤں آجکل کی محبت کاعادؔل

بوتل خالی ہے اور بچا کچھ بھی نہیں پیمانے میں




No comments:

Post a Comment

Waqt kay sitam ( The tyranny of time)

غزل وقت نے جو کیٔے ستِم ٹوٹا ہے دل آنکھ ہے نَم بہار بھی خزاں لگے جب سے ہوے جدا صنم کس کو دِکھاؤں داغِ دل کوئی نہیں  میرا ہمدم ...