Thursday, 27 December 2018

Muhabbat ( Love Only )


مُحبت

یہ واجباتِ عشق ہم ہی پہ فرض کیوں

وہ بھی ادا کرے، مُحبت اُسے بھی تھی

@@@@@

مُحبت میں عداو ت نہیں ہوتی

چاہت میں شکایت نہیں ہوتی

بات   ساری ہے اعتبار کی عادلؔ

ہر  بات  کی وضاحت نہیں ہوتی

@@@@@

کیا بُرا ہے کہ میں اقرارِ مُحبت کر لوں

لوگ ویسے بھی گنہگار سمجھتے ہیں مجھے

@@@@@

وہی محسوس کرتے ہیں سزا دردِ محبت کی

جو اپنی ذات سے بڑھ کر کسی کوپیار کرتے ہیں

@@@@@

آتا نہیں دل میں رہائی کا تصور

بہت عجیب جُرمِ محبت کی سزا ہے

@@@@@

ہم نے تو محبت چھوڑ دی لیکن

محبت نے ہم کو کہیں نہ چھوڑا

@@@@@

مجھے اِس حال تک پہنچا دیا مُحبت نے

ستم کیسا بھی ہو تجھ سے کوئی شکوہ نہیں ہوتا

@@@@@

اب وہ مُلاقات میں گرمئی جذبات کہاں

اب تو رکھنے وہ محبت کا بھرم آتے ہیں

@@@@@

کچھ خاص دلوں کو عشق کے الہام ہوتے ہیں

مُحبت مُعجزہ ہے، مُعجزے کب عام ہوتے ہیں




No comments:

Post a Comment

Waqt kay sitam ( The tyranny of time)

غزل وقت نے جو کیٔے ستِم ٹوٹا ہے دل آنکھ ہے نَم بہار بھی خزاں لگے جب سے ہوے جدا صنم کس کو دِکھاؤں داغِ دل کوئی نہیں  میرا ہمدم ...