Saturday, 5 May 2018

Aaj kal Ki Mehbooba ( Todays Lover )



مال و دولت سب اپنے نام رکھتی ہے
دِلوں میں ہر عاشق کے قیام رکھتی ہے

یہ آجکل کی محبوبہ کا حال ہے عاؔدل
ہو جس سے فائدہ اُس سے کام رکھتی ہے




The wealth is their name

Every lover keeps in mind

This is the present day of love

The benefit from which it works

No comments:

Post a Comment

Waqt kay sitam ( The tyranny of time)

غزل وقت نے جو کیٔے ستِم ٹوٹا ہے دل آنکھ ہے نَم بہار بھی خزاں لگے جب سے ہوے جدا صنم کس کو دِکھاؤں داغِ دل کوئی نہیں  میرا ہمدم ...