Wednesday, 2 May 2018

Zindgi ka kamal ( Life is attainable )


غزل

زندگی کو حاصل کمال ہوتا ہے
   دِل  میں جب  تیرا خیال ہوتا ہے

آنسوؤں سےکر کےوضو عاؔدل
نمازِعشق کا ہونا کمال ہوتا ہے

رُو برو ہوئیں  رَازو نیاز کی باتیں
 معراجِ عشق  تو لازوال ہوتا ہے

اُن کےگھر اوردِل  روشن   ہیں
جن کو حاصل تیرا جمال ہوتا ہے

دنیا کے ہر ایک نظارے میں
تیرا حسن و جمال ہوتا ہے

عاشقوں کی ہے یہ میراث
مر کے جینا کمال ہوتا ہے

جو گزر ا ہے تیری یاد میں عاؔدل
وہ ایک لمحہ بے مثال ہوتا ہے





Ghazal

Life is attainable
When your think comes to in my heart

Ablution performed with tears
The prayer of perfection is fantastic

The talk about secrets with God
Ascension of love is forever

Their heart and houses are bright
Those who get your gorgeous

In every world views
It's your beauty and attainable

This is the inheritance of the lovers
The mirror of the miracle is fantastic

Adil in your memory that has passed
That’s moment is endlessly

No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے