Tuesday, 3 April 2018

Shikwa Karo Gay (get a complaint)



غزل

شکوہ کرو گے تو شکایت ملے گی
کہیں سے نہ تم کو عنایت ملے گی

عشق کی راہ میں  سنبھل کے رکھناقدم 
یہاں سر کٹا نے کی روایت ملے گی

جو کرتے ہیں شکوہ اپنے محسنوں سے
بھلا اُن کیسے نظرِ عنایت ملے گی

وفا کے بدلے اگر تم جفا  کرو  گے
 اُلفت کی نہ تم کو حلاوت ملے گی

اگر تم عشق کےمجُرم ہوئےہو
سزا میں تم کو نہ  رعایت ملے گی

امیروں سے تعلق کا   فائدہ نہیں کچھ
غریبوں میں تم کو سخاوت ملے گی

وفا اور محبت تم ڈھونڈتے ہو عاؔدل
زمانے میں تم کو صرف عداوت ملے گی



Ghazal

If you have a complaint then you will get a complaint
From anywhere you will not get the benefit

Keeping in mind the way of love
Here the tradition of head cuts will be found

Whom complaint their favors
Well, how will they get the look?

Instead of the wolf if you wipe up
You will not be able to get love heat

If you are the prisoner of love
You will not get any discount in punishment

There is no benefit from richer
You will get generous in the poor

You are looking for troth and love
At the time you will only get flawless

No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے