Sunday, 7 June 2020

Apnay hathoon ki lakeerain ( My fate lines )



غزل

اپنےہاتھوں کی لکیریں نہ مٹا، رہنے دے

جو لکھا ہے وہی قسمت میں لکھا رہنے دے


سچ پوچھو تو زندہ ہوں میں ،  اُنہیں کی خاطر

تشنگی! مجھ کو سرابوں میں گھرا رہنے دے


آہ اےعشرتِ رفتہ !! نکل آئے آنسو

میں نہ کہتا تھا؟ کہ اتنا نہ ہنسا ، رہنے دے


اُس کو دھندلا نہ سکے گاکبھی لمحوں کا غُبار

میری ہستی کا ورق یوں ہی کھلا رہنے دے


شرط یہ ہے کہ رہے ساتھ وہ منزل منزل

ورنہ زحمت نہ کرےبادِ صبا ، رہنے دے


زندگی میرے لئے درد کا صحرا ہے شمیم

میرے ماضی! مجھے اب یاد نہ آ رہنے دے


No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے