غزل
دل تیری یاد میں
جب گم ہوتا ہے
بھول جاتا ہوں
جو بھی الم ہوتا ہے
نگاہِ یار کا جب
خا ص کرم ہوتا ہے
خانہ دِل محبوب کا حرم ہوتا ہے
تیری دیوانگی
میں ایسا اثر ہوتا ہے
مٹ جاتا ہے جو بھی ستم ہوتا ہے
آنکھ روتی
ہے، دل تڑ پتا رہتا ہے
جانے والوں کا
ہمیشہ غم ہوتا ہے
ہنستے ہوئے ہر
غم کو چھُپا لیتے ہیں
جینے والوں کا
تو اتنا
سا بھرم ہوتا ہے
دَار کو چوم کر
لگاتے ہیں گلے سے عادل
جان جانے کا کب اُن کو غم ہوتا ہے
No comments:
Post a Comment