ہم اُن سے ملنے کے بہانے
ڈھونڈ لیتے ہیں
غم کوبھلانے کے لئے پیمانے
ڈھونڈ لیتے ہیں
دل کی کیفیت بیان کرنے کے لئے عاؔدل
ہر ایک حقیقت میں افسانے
ڈھونڈ لیتے ہیں
قطعہ ہجر کا بیقرار ستا رہ ہوں درد کی رات کا سویرا ہوں سوچتا رہتا ہوں میں یہ اکثر روشنی ہوں کہ اندھیرا ہوں عادؔل
No comments:
Post a Comment