Thursday, 4 June 2020

Bol Kaffara kia ho ga ( Expiation of love )


بول کفارہ کیا ہو گا

دل غلطی کر بیٹھا ہے غلطی کر بیٹھا ہے دل

دل غلطی کر بیٹھا ہے، بول کفارہ کیا ہو گا

میرے دل کی دل سے توبہ، دل سے توبہ میرے دل کی

دل کی توبہ اے دل ،اب  پیار دوبارہ نہ ہو گا


ہم نے  جگنو جگنوکر کے  تیرے ملن کے دیپ جلائے ہیں

انکھیوں میں موتی بھر بھر کےتیرے ہجر میں ہاتھ اُٹھائے ہیں

تیرے نام کے حرف کی تسبیح کو سانسوں کے گلے کا   ہار کیا

دنیا بھولی اور صرف تجھے، ہاں صرف تجھے ہی پیار کیا

تم جیت گئے ہم ہارے، ہم ہارے اور تم جیتے

تم جیتے ہو لیکن ہم سا کوئی ہارا    نہ  ہو گا


ہمیں تھی غرض تم سے اور تمہیں بے غرض ہونا تھا

تمہیں ہی لا دوا ہو کر ہمارا مرض ہونا تھا

چلو ہم فرض کرتے ہیں کہ تم سے پیار کرتے ہیں

مگر اِس پیار کو بھی کیا ہمیں پہ فرض ہونا تھا


ہم نے دھڑکن  دھڑکن  کر کےدل تیرے دل سے جوڑ لیا

آنکھوں نے آنکھیں پڑھ پڑھ کے ،تجھے ورد بنا کے یاد کیا

تجھے پیار کیا تو ، تو ہی بتا، ہم نے کیا کوئی جرم کیا

اور جرم کیا ہے تو بھی بتا، میرے جرم کے جرم کی کیا ہے سزا

تمہیں ہم سے بڑھ کر دُنیا، دُنیا تمہیں ہم سے پڑھ کر

ہم کو تم سے بڑھ کر کوئی جان سے پیارا نہ  ہوگا


میرے دل کی دل سے توبہ، دل سے توبہ میرے دل کی

دل کی توبہ اے دل ،اب  پیار دوبارہ نہ ہو گا

تو بول کفارہ، کفارہ بول کفارہ کیا ہو گا

اُو یارا بول کفارہ کیا ہو گا 






No comments:

Post a Comment

Bayqarar sitara ( Stay Restless)

قطعہ ہجر کا بیقرار ستا رہ ہوں درد کی رات کا سویرا ہوں سوچتا رہتا ہوں میں یہ اکثر روشنی ہوں کہ اندھیرا ہوں عادؔل