مہرباں ہم پہ ہر
ایک رات ہوا کرتی تھی
آنکھ لگتے
ہی ملاقات ہوا کرتی تھی
ہجر کی رات ہے
اور آنکھ میں آنسو بھی نہیں
ایسے موسم میں
تو برسات ہوا کرتی تھی
مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے
No comments:
Post a Comment