مہرباں ہم پہ ہر
ایک رات ہوا کرتی تھی
آنکھ لگتے
ہی ملاقات ہوا کرتی تھی
ہجر کی رات ہے
اور آنکھ میں آنسو بھی نہیں
ایسے موسم میں
تو برسات ہوا کرتی تھی
زندگی کی کتاب میں خسارہ ہی خسارہ ہے ہر لمحہ ہر حساب میں خسارہ ہی خسارہ ہے عبادت جو کرتے ہیں جنت کی چاہ میں اُ ن کے ہر ثواب میں خسارہ ...
No comments:
Post a Comment