بے عمل کو دنیا
میں، راحتیں نہیں ملتیں
دوستو! دعاؤں
سے، جنتیں نہیں ملتیں
اس نئے زمانے
کے، آدمی ادھورے ہیں
صورتیں تو ملتی
ہیں، سیرتیں نہیں ملتیں
منظر بھوپالی
عید آئی مگردِل میں خُوشی نہیں آئی بعدتیرے ہونٹوں پہ ہنسی نہیں آئی کیسے کہہ دوں وقت بڑا قیمتی ہے عاؔدل جب تک تیری دِید کی گھڑی نہیں ...
No comments:
Post a Comment