Saturday, 2 January 2021

Negahoon kay tasadum ( Eyes Clash )

غزل

نگاہوں کے تصادم سے عجب تکرار کرتا ہے

یقیں کامل نہیں لیکن گماں سے پیار کرتا ہے


لرز جاتی ہوں میں یہ سوچ کرکہیں کافر نہ  ہو جاؤں

دِل اُس کی پوجا پر بڑا اِسرار کرتا ہے


اُسے معلوم ہے شاید" میرا دِل ہے نشانے پر"

لبوں سے کچھ نہیں کہتا ، نگاہ سے وار کرتا ہے


میں اُس سے پوچھتی  ہوں خواب میں "مجھ سے محبت ہے"

پھر آنکھیں کھول دیتی ہوں ، جب وہ اِظہار کرتا ہے

پروین شاکرؔ



 

No comments:

Post a Comment

Zindgi Ki Kitaab ( Life Book)

زندگی کی کتاب میں خسارہ ہی خسارہ ہے ہر لمحہ ہر حساب میں  خسارہ ہی خسارہ ہے عبادت جو کرتے ہیں جنت کی چاہ میں اُ ن کے ہر ثواب میں خسارہ ...