درد بھری شاعری
میں تو حیران
ہوں کہ حیران نہیں ہے کوئی
لوگ
اِتنے ہیں کہ اِنسان نہیں ہے کوئی
@@@@@@@
جنہیں ہم کہہ
نہیں سکتے، جنہیں تم سُن نہیں سکتے
وہی
باتیں ہیں کہنے کی، وہی باتیں ہیں سُننے کی
@@@@@@@
ہم تو ہنستے ہیں
دوسروں کو ہنسانے کی خاطر محسنؔ
ورنہ
دل پے زخم اتنے ہیں کہ رویا بھی نہیں جاتا
@@@@@@@
تیرے جانے کے
بعد کون روکتا ہمیں
جی
بھر کے خود کو برباد کیا ہم نے
@@@@@@@
محبت جب
سَکونِ زندگی برباد کرتی ہے
تو
لب خاموش رہتے ہیں نظر فریاد کرتی ہے
@@@@@@
کون کرے اِس دِل
کی دیکھ بھال
روز
تھوڑا سا ٹوٹ جاتا ہے۔!!
No comments:
Post a Comment