Saturday, 3 March 2018

Ishq Ka Kamal


غزل

عشق میں دیوانوں کو  ایسا  کمال حاصل ہے
وجد و مستی میں بھی تیرا خیال حاصل ہے

دنیا کی رنگینیوں سے اُن کو کیا مطلب
جن کی نظروں کوتیرا  جمال حاصل ہے

تیرے دیوانوں کی دیوانگی کاہے یہ عالم
جسم تو جسم ہے،رُوح  کو دھمال حاصل ہے

میری حیات کی ریاضت کاہے ثمریہی
ہر ایک لمحے میں تیرا خیال حاصل ہے

چومتے ہیں  تیری عقیدت میں اُس پتھر کو
جس کو نسبت تیری لازوال حاصل ہے

اِس زندگی میں جو جیتے جی  فنا ہوگیا  عاؔدل
بقا ملی ہےاُسےمقامِ وصال حاصل ہے

 ایس تجمل عاؔدل







Ghazal

Crazy in love have got such perfection in love

Your idea is also in Vajpayee and authenticity

What does it mean to the world's colorists?

Whose eyes had seen their most beautiful face?

This is the wisdom of your lovers

The body is body, the soul is harmony

It is a matter of my life

Every moment you get the impression

Kiss this stone in your beliefs

The one whom you gain from your life

The life that has happened die before die

There is a survival and met the destiny

No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے