Wednesday, 21 March 2018

Ulfat Hi Ulfat



جہاں اُلفت ہی اُلفت ہےوہ گھر آبادہیں ابتک
جہاں نفرت بسی ہے وہ نگر بربادہیں ابتک

محبت کی نظر سے دیکھتا ہوں ہر بشّر کو میں
مجھے اپنی محبت کی وہ گھڑیاں یاد ہیں ابتک

صؔوفی



Where is the end of the world?

Wherever the hatred is the nervous destruction

I see every human being in love

I remember those watches of my love

No comments:

Post a Comment

Waqt kay sitam ( The tyranny of time)

غزل وقت نے جو کیٔے ستِم ٹوٹا ہے دل آنکھ ہے نَم بہار بھی خزاں لگے جب سے ہوے جدا صنم کس کو دِکھاؤں داغِ دل کوئی نہیں  میرا ہمدم ...