جہاں
اُلفت ہی اُلفت ہےوہ گھر آبادہیں ابتک
جہاں
نفرت بسی ہے وہ نگر بربادہیں ابتک
محبت
کی نظر سے دیکھتا ہوں ہر بشّر کو میں
مجھے
اپنی محبت کی وہ گھڑیاں یاد ہیں ابتک
صؔوفی
Where is the end of the world?
Wherever the hatred is the nervous destruction
I see every human being in love
I remember those watches of my love
No comments:
Post a Comment