Saturday, 31 March 2018

Qatray ko Samandar (drop of the sea)



قطرے کو کبھی میں نے سمندر نہیں کہا
راہزن کو رہنما و رہبر نہیں کہا

اُس نے محبت میں ہر ستم روا رکھا
اِس دل نے کبھی  اُسے ستمگر نہیں کہا

عاؔدل



I never told the drop is the sea

Cheater did not say leader

He kept every punish in love


This heart never told him Retaliater

No comments:

Post a Comment

Waqt kay sitam ( The tyranny of time)

غزل وقت نے جو کیٔے ستِم ٹوٹا ہے دل آنکھ ہے نَم بہار بھی خزاں لگے جب سے ہوے جدا صنم کس کو دِکھاؤں داغِ دل کوئی نہیں  میرا ہمدم ...