گیت لکھے بھی تو
ایسے کہ سنائے نہ گئے
زخم یوں لفظوں
میں اُترے کہ دِکھائے نہ گئے
آج تک رکھے ہیں
پچھتا وے کی الماری میں
اک دو وعدے جو
دونوں سے نبھائے نہ گئے
زندگی کی کتاب میں خسارہ ہی خسارہ ہے ہر لمحہ ہر حساب میں خسارہ ہی خسارہ ہے عبادت جو کرتے ہیں جنت کی چاہ میں اُ ن کے ہر ثواب میں خسارہ ...
No comments:
Post a Comment