Tuesday, 1 December 2020

Muhabat Kam Nahi hoti ( Love never Reduces )


نظم

محبت کم نہیں ہوتی

ہم اکثر یہ سمجھتے ہیں

جسے ہم پیار کرتے ہیں

اُسے ہم چھوڑ سکتے ہیں

مگر ایسا نہیں ہوتا

محبت دائمی سچ ہے

محبت ٹہر جاتی ہے

ہماری بات کے اندر

ہماری ذات کے اندر

مگر یہ کم نہیں  ہوتی

کسی دُکھ کی صورت میں

کبھی کسی ضرورت میں

کبھی انجان سے غم میں

ہماری آنکھ کے اندر

کبھی آبِ رواں بن کر

کبھی قطرے کی صورت میں

محبت ٹہر جاتی ہے

یہ ہرگز کم نہیں ہوتی

محبت کم نہیں ہوتی



 

No comments:

Post a Comment

Waqt kay sitam ( The tyranny of time)

غزل وقت نے جو کیٔے ستِم ٹوٹا ہے دل آنکھ ہے نَم بہار بھی خزاں لگے جب سے ہوے جدا صنم کس کو دِکھاؤں داغِ دل کوئی نہیں  میرا ہمدم ...