Thursday, 24 December 2020

Jeena ho ga ( Have to live )

 

ناز وانداز سے کہتے ہیں کہ جینا ہوگا

زہر دیتے ہیں تو کہتے ہیں کہ پینا ہو گا


جب میں پیتا ہوں تو کہتے ہیں کہ مرتا بھی نہیں

 جب میں مرتا ہوں تو کہتے ہیں کہ جینا ہو گا



 

No comments:

Post a Comment

Waqt kay sitam ( The tyranny of time)

غزل وقت نے جو کیٔے ستِم ٹوٹا ہے دل آنکھ ہے نَم بہار بھی خزاں لگے جب سے ہوے جدا صنم کس کو دِکھاؤں داغِ دل کوئی نہیں  میرا ہمدم ...