Thursday, 17 December 2020

Sabir aur zabt ( Patience and restraint )





صبر اورضبط کی دیوار اُٹھائی جائے

سینہ دُکھتا ہے تو دُکھے، آہ دبائی جا ئے


یا تو وعدہ نہ کرو، کرلو تو  پھر یاد رکھو!

جان جائےکہ رہے، بات نبھائی جائے



 

No comments:

Post a Comment

Waqt kay sitam ( The tyranny of time)

غزل وقت نے جو کیٔے ستِم ٹوٹا ہے دل آنکھ ہے نَم بہار بھی خزاں لگے جب سے ہوے جدا صنم کس کو دِکھاؤں داغِ دل کوئی نہیں  میرا ہمدم ...