صبر اورضبط کی
دیوار اُٹھائی جائے
سینہ دُکھتا ہے
تو دُکھے، آہ دبائی جا ئے
یا تو وعدہ نہ کرو،
کرلو تو پھر یاد رکھو!
جان جائےکہ رہے،
بات نبھائی جائے
مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے
No comments:
Post a Comment