صبر اورضبط کی
دیوار اُٹھائی جائے
سینہ دُکھتا ہے
تو دُکھے، آہ دبائی جا ئے
یا تو وعدہ نہ کرو،
کرلو تو پھر یاد رکھو!
جان جائےکہ رہے،
بات نبھائی جائے
زندگی کی کتاب میں خسارہ ہی خسارہ ہے ہر لمحہ ہر حساب میں خسارہ ہی خسارہ ہے عبادت جو کرتے ہیں جنت کی چاہ میں اُ ن کے ہر ثواب میں خسارہ ...
No comments:
Post a Comment